بلومبرگ کے مطابق سرفہرست 5 امیر ترین افراد
بلومبرگ نے اگست 2024 میں دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کی ہے، جس میں عالمی کاروبار پر غلبہ پانے والے ٹائٹنز کو دکھایا گیا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ اس باوقار درجہ بندی پر کون بیٹھا ہے۔
اپریل کے آغاز میں بھارت میں کورونا وائرس کی ایک نئی لہر کا باضابطہ اعلان کیا گیا تھا۔ کئی ہفتوں تک نئے کیسوں کی تعداد (ایک دن میں تقریبا 300,000 افراد) ریکارڈ بلند ترین سطح پر نوٹ کی گئی تھی ۔ حال ہی میں ملک میں وائرس کے کم و بیش 270,000 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
بھارت میں مئی کی 18 تاریخ کو ایک ہی روز کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد 4300 افراد کی تعداد نوٹ کی گئی۔ اگلے دو دنوں (19 سے 20 مئی) میں اموات کی تعداد میں اضافہ سے یہ سطح ایک دن میں 4500 سے تجاوز کر گئی۔ ہندوستان میں وباء سے متاثرہ لوگوں کی مجموعی تعداد پہلے ہی 25.5 ملین تک پہنچ چکی ہے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بر ملا اعتراف کیا کہ ملک کورونا وائرس کی دوسری تباہ کُن لہر کے لئے تیار نہیں تھا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کو پہلی وبا سے نمٹنے پر فخر ہے۔ ملک کو دوسری لہر کے دوران اس طرح کے خوفناک صورتحال کی توقع نہیں تھی۔
مئی کی 17 تاریخ کو ٹراپیکل سائیکلون (سمندری طوفان) تاوتائے بھارت سے ٹکرایا ۔ اس کی وجہ سے وائرس کے خلاف جنگ نمایاں طور پر مزید پیچیدہ اور مشکل ہو گئی ہے۔ آبادی کے ایک بڑے حصّہ اور اداروں کو وسیع پیمانے پر بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔ تقریبا 19 افراد ہلاک ہوئے۔ زیادہ تر شہریوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل کر دیا گیا۔
انٹر نیٹ پر کوویڈ-19 کی ایک نئی ہندوستانی قسم پر بھرپور انداز سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ہندوستان کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے زیادہ تر سائنسدانوں کا خیال ہے کہ وائرس کا یہ قسم سابقہ اقسام کے مقابلے میں کہیں زیادہ متعدی اور مضبوط ہے۔
برطانوی ماہرین کا خیال ہے کہ کوویڈ-19 کی ہندوستانی قسم کا وائرس برطانوی قسم کا وائرس کے مقابلہ میں زیادہ تیزی سے ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے۔ ڈیلی ٹیلی گراف کا خیال ہے کہ یہ برطانیہ میں وائرس کورونا کی تیسری لہر کا سبب بن سکتا ہے۔
اس دوران روسی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ بھارتی قسم کے وائرس سے ملک میں شاید ہی کوئی سنگین وبا پھیلے کیونکہ زیادہ تر روسیوں کو پہلے ہی کوویڈ-19 ہو چکا ہے۔
بلومبرگ نے اگست 2024 میں دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کی ہے، جس میں عالمی کاروبار پر غلبہ پانے والے ٹائٹنز کو دکھایا گیا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ اس باوقار درجہ بندی پر کون بیٹھا ہے۔